نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

نکیال میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن میں درجنوں سیاسی راہنماؤں کی شمولیت ۔

نکیال:- 27 جنوری 2025 نکیال میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن میں درجنوں سیاسی راہنماؤں کی شمولیت ۔ نکیال میں ایک اہم سیاسی پیشرفت ۔اس موقع پر مرکزی قائدین سردار لیاقت حیات، سردار نیاز خان، کامریڈ سردار عادل خان سمیت، ناصر جاوید ، حسنین جاوید ، سکندر حیات جنجوعہ ، سردار جواد انور خان ایڈووکیٹ دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ ان سیاسی جماعتوں میں شامل ہونے والوں میں، شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ،سردار ادریس خان، سردار عاصم خان، حاجی تبسم خان، داود طارق چوہدری، سردار ہارون الرحمن شمسی، سردار شمریز خان، کاظم حسین بٹ، راجہ سنی منیر کشمیری، میاں نعیم احمد خان، عبدالمعیز عالم چوہدری، احمد، اویس سبحانی، غلام مرتضی چوہدری، محمد خرم حسین، شفاعت چوہدری، ذاہد چوہان، نقیب احمد کاظمی، الحاج سجاد نیازی، ارشاد چوہدری، چوہدری معیب یاسین، عمران رشید صاحب،حافظ علی احمد ، بوستان ، شمشاد اور
دیگر درجنوں افراد شامل ہیں۔ اس موقع پر 11 فروری کو مقبول بٹ شہید کا یوم شہادت نیشنل ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔نکیال میں خودمختاری، انقلاب، اور انصاف پر مبنی ایک روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے نوجوانوں اور عوام کے لیے ایک سیاسی متبادل پیش کرنے کا عہد کیا گیا ہے۔ نکیال میں تمام مسائل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جدوجہد کو مزید تیز کرنے کی بات کی گئی ہے۔ اس موقع پر صدر جموں کشمیر نیپ سردار نیاز خان ، سیکرٹری جنرل نیپ سردار عادل خان اور سابق صدر نیپ سردار لیاقت حیات خان ، سکندر حیات جنجوعہ ، جواد انور خان ایڈووکیٹ ، ناصر جاوید نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ نکیال کے نوجوانوں کا عزم ظاہر کرتا ہے کہ وہ آنے والے وقت میں علاقے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں گے۔اور جموں کشمیر کے قومی سوال محنت کشوں کی جڑت کے لیے کردار ادا کریں گے ۔ جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن میں درجنوں نوجوانوں کی شمولیت ایک
خوش آئند اقدام ہے ۔ پارٹی قیادت نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اس کے لیے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کریں گے۔ ایکشن کمیٹی کے مطالبات کے لیے مسلسل اور موثر جدوجہد کی جائے گی تاکہ عوام کی آواز کو مزید بلند کیا جا سکے۔نکیال میں ہونے والی سیاسی جدوجہد اور اس پر قائم اقدامات سے واضح ہے کہ یہاں کے عوام اور نوجوان ایک نئے سیاسی منظرنامے کی طرف بڑھ رہے ہیں، جہاں انصاف، مساوات اور خودمختاری کی بنیاد پر مستقبل کی راہ ہموار کی جائے گی۔ نوجوانوں کی شمولیت سے نکیال میں ایک نئی سیاسی توانائی کا آغاز ہو رہا ہے، جس سے نکیال سمیت ریاست
کی سیاست میں نیا جوش پیدا ہوگا۔ #JKNSF #jkNAP #NakyalAzadKashmir #MaqboolButtShaheed

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ضلع راجوری میں بچوں کی اموات: ایک سوالیہ نشان؟اظہار یکجہتی کا موقع ۔ سیز فائر لائن سے انٹری پوائنٹس کھلے جائیں ۔ اموات کی تعداد 16 ہو گی۔

ضلع راجوری میں بچوں کی اموات: ایک سوالیہ نشان ؟ اظہار یکجتی تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، نکیال۔ سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال ۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ۔ snsher02@gmail.com آج جب سردی اپنے عروج پر ہے اور سیز فائر لائن کے اس طرف، ضلع راجوری اور ضلع پونچھ سے متصل تحصیل نکیال میں بیٹھا ہوں، تو دل میں ایک عجیب سا درد محسوس ہوتا ہے۔ پیر پنجال کے پہاڑوں کے سامنے، یہاں سے چند کلو میٹر دور ضلع راجوری واقع ہے، لیکن اس خونی لائن کے پار جانے کی کوئی اجازت نہیں۔ یہاں سے میں بس یہ دیکھ سکتا ہوں، سن سکتا ہوں، مگر اس درد کو نہ چھو سکتا ہوں، نہ کسی کے گلے لگ کر اس کے غم کو کم کر سکتا ہوں۔ یہ کرب، یہ اذیت ایک زندہ نعش کی طرح دل پر بوجھ بن کر محسوس ہوتی ہے۔ پچھلے ہفتے سے، ضلع راجوری کے بدھل گاؤں میں ایک پراسرار بیماری سے ہونے والی بچوں کی اموات نے نہ صرف وہاں کے رہائشیوں کو بلکہ پورے علاقے کو بے چین کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے یہ خبر سامنے آئی کہ 45 دنوں میں 12 بچوں سمیت 16 افراد کی جانیں اس بیماری کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔ لیکن سب سے پریشان کن بات یہ ہے ک...

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟؟ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، نکیال کوٹلی،سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال نکیال میں گزشتہ روز پیش آنے والا دردناک حادثہ، جس میں ایک پورا خاندان حادثے کا شکار ہوا، دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ معصوم بچی کی موت، ماں کا کوما میں چلے جانا، اور باپ کا اپاہج ہو جانا— یہ سب مل کر انسان کے دل کو چیر کر رکھ دیتے ہیں۔ ابھی اس صدمے سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ سوشل میڈیا پر ایک شرمناک مہم سامنے آئی: "اس بچی کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے کیونکہ وہ اہل تشیع ہے۔" یہ کیسا ظلم ہے؟ یہ کون سی انسانیت ہے؟ کیا ہم نے مذہب، مسلک اور فرقہ بندی کو انسانیت سے بھی مقدم کر دیا ہے؟ کیا معصومیت اب نظریات کی قربان گاہ پر چڑھائی جائے گی؟ ایک ننھی کلی جو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گئی، اس کے جنازے کو بھی مسلک کی بنیاد پر متنازعہ بنایا جائے گا؟ یہی نکیال تھا جہاں رواداری، بھائی چارے، اور انسان دوستی کی مثالیں قائم کی جاتی تھیں۔ لیکن آج نکیال کے افق پر فرقہ واریت کے سیاہ بادل چھا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا ک...

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟*

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟* تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ (ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی) سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال گزشتہ شب راولاکوٹ کے قریب کھائی گلہ کے مقام پر پولیس آفیسران کی ایک گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس میں پانچ افسران شہید ہو گئے۔ ان شہداء میں انسپکٹر نوید احمد چودھری کا نام خاص طور پر دل کو چیرتا ہے، جن کا تعلق تحصیل کھوئی رٹہ سے تھا۔ وہ حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پا چکے تھے۔ آج نہ صرف کھوئی رٹہ، بلکہ نکیال سمیت پورے خطے پر سوگ کی کیفیت طاری ہے۔وہ نکیال میں دیانت داری ، فرض شناسی کی مثال قائم کر چکے تھے ۔ قارئین کرام! یہ حادثہ ایک حادثہ نہیں، بلکہ ہمارے نظام پر ایک فردِ جرم ہے! یہ سڑکیں شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں بن چکی ہیں۔ یہ موڑ اندھے نہیں، یہ نظام اندھا ہے۔۔۔نہ سیفٹی وال، نہ شفاف شیشے، نہ حفاظتی اصول۔ ہر طرف موت کا کنواں ہے۔یہ "حادثے" نہیں، دراصل قتل ہیں اور ان کے قاتل موجودہ و سابقہ حکمران، محکمہ شاہرات، کرپٹ ٹھیکیدار اور بدعنوان سسٹم ہیں۔ انسپ...