نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں کشمیر ، Joint Awami Action committees Jammu and Kashmir لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

> نکیال سیز فائر لائن سے نامعلوم لاش اور مردہ نظام۔۔ مردہ سماج ؟؟؟ نکیال میں تفتیش سوالیہ نشان ؟؟؟ یہ پولیس، یہ انتظامیہ ، یہ حکومتیں کس مرض کی دوا ہیں۔۔۔!!!

نکیال سیز فائر لائن سے نامعلوم لاش اور مردہ نظام۔۔ مردہ سماج ؟؟؟ نکیال میں تفتیش سوالیہ نشان ؟؟؟ یہ پولیس، یہ انتظامیہ ، یہ حکومتیں کس مرض کی دوا ہیں۔۔۔!!! تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی۔ سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال قارئین! صبح سویرے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی کہ سیز فائر لائن نکیال اولی کے زیرو پوائنٹ پر ایک لاش پڑی ہے۔ اطلاع ملی تو پولیس، انتظامیہ اور ادارے حرکت میں آئے۔ سوشل میڈیا پر شور مچ گیا پولیس پہنچنے والی ہے! ہم نے بھی سوچا کہ اب شناخت ہو جائے گی۔ مگر پولیس نے جا کر صرف یہ بتایا کہ نعش تقریباً 60۔65 سالہ شخص کی ہے، جیب سے کوئی شناختی کاغذ نہیں ملا۔ ۔۔۔۔۔۔ لاش کو ہسپتال لایا گیا۔ انتظار بڑھ گیا۔ پھر خبر ملی کہ شناخت نہیں ہو پا رہی، بس غسل دے دیا گیا ہے۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر چہرے کی تصویر وائرل کی گئی کہ کیا کوئی اس کو پہچانتا ہے؟ گاؤں گاؤں خبر پھیل گئی۔ پہلے کہا گیا یہ سہسنہ کوٹلی کا کوئی ہے۔ پھر کہا گیا شناخت ہو گئی ہے۔ پھر کہا گیا نہیں، ابھی نامعلوم ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ آخرکار انتظا...

نکیال ، کیا سرکاری عمارتیں شادی ہال ہیں؟ یونین کونسل ڈبسی کا نوحہ اور عوامی بیداری کی نئی لہر*

نکیال سرکاری عمارات میں شادی اسٹیج ، سامان رکھا جاتا ہے ؟؟؟ *نکیال ، کیا سرکاری عمارتیں شادی ہال ہیں؟ یونین کونسل ڈبسی کا نوحہ اور عوامی بیداری کی نئی لہر* تحریر: کامریڈ شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں کشمیر قارئین کرام! یونین کونسل ڈبسی آزاد جموں و کشمیر کا وہ علاقہ ہے جہاں قانون کا راج ختم ہو چکا ہے؟ جہاں سرکاری عمارتیں، جو عوامی خدمت کے لیے مختص ہیں، ذاتی کمائی اور کرائے کے کاروبار کی نذر ہو چکی ہیں؟ *جہاں محکمہ زراعت کی عمارت شادیوں کے اسٹیج، ڈیکوریشن اور جہیز کے سامان کا گودام بن چکی ہو؟ جہاں ریاستی ملازمین کی پشت پناہی میں دوکاندار سرکاری دفاتر کو نجی گودام بنا لیں؟* یہ کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔ اور کیوں ہو رہا ہے ۔۔۔ یہ صرف جرم نہیں، عوامی وسائل کی بے حرمتی ہے۔اس پر سخت صاف شفاف تحقیقات ہونی چاہیے ۔ یونین کونسل ڈبسی کی عوام، نوجوان، اور بالخصوص جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کارکن عمران نزیر جیسے باشعور جوانوں نے اس بدنما چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے وہ سوالات اٹھائے ہیں جو برسوں سے دفن تھے۔اج عوامی ایکشن کمیٹی ہی ہے جو عوام کو شعور دے کر نظام ...

" *راجا فاروق حیدر صاحب! ہم عام آدمی ہیں، تمہارے اقتدار کی بنیاد — اور اب تمہارے تکبر کا احتساب

" *راجا فاروق حیدر صاحب! ہم عام آدمی ہیں، تمہارے اقتدار کی بنیاد — اور اب تمہارے تکبر کا احتساب* !" تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ ۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی کبھی کبھی ایک جملہ پوری قوم کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستانی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سابق صدر راجہ فاروق حیدر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ *> "عام آدمی کون ہوتا ہے؟ عام آدمی کو کون پوچھتا ہے؟ وہ صبح کام پر جاتا ہے، شام کو منہ لٹکا کے آ جاتا ہے!* " یہ محض ایک جملہ نہیں، یہ اُس سوچ کی عکاسی ہے جو خود کو "خاص" سمجھ کر عوام کو محض غلام، نوکر یا تماشائی تصور کرتی ہے۔ راجہ فاروق حیدر کا یہ تکبر صرف ان کی ذاتی سوچ نہیں، یہ اُس نظامِ سیاست کا گھمنڈ ہے جو استحصالی، مفاد پرست، اور عوام دشمن رویوں سے جنم لیتا ہے۔ جو اشرافیہ/ حکمران طبقات کی سوچ کا مظہر ہے کہ وہ عوام کے بارے حقیقی معنوں میں کیا سوچ رکھتے ہیں ۔ راجہ فاروق حیدر وہ چہرہ ہے جس نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے تلوے چاٹے، جنرل باجوہ کی جھولی میں جا بیٹھے ، مفاد پ...

سیز فائر لائن نکیال: گولے کے ٹکڑے ، گولی کے خول جسموں میں، ریاست کہاں ہے؟ تحریر:

سیز فائر لائن نکیال: گولے کے ٹکڑے ، گولی کے خول جسموں میں، ریاست کہاں ہے؟ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال، کوٹلی، سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال سیز فائر لائن زیرو پوائنٹ پر پر ، نکیال کی واقع وادیوں میں بسا ہر خاندان ایک کہانی ہے۔ گولوں کی گرج، فائرنگ کی سنسناہٹ، اور بنکروں کے سائے میں پلتے بچپن… یہ محض ایک جملہ نہیں، بلکہ زندگی کا وہ نوحہ ہے جو سیز فائر لائن کے باسی روز لکھتے ہیں، خون سے۔حالیہ پاک بھارت پروکسی وار پر مبنی جنگی وار سے اب امن ہو چکا ہے ۔ لیکن سیز فائر لائن پر اب بھی ماتم کی فضاء ہے۔ جنگی محرومیوں کا نشانہ بنے عوام آج بھی خوشیوں سے محروم ہیں۔ 2019 میں بھارتی فوج کی بلااشتعال گولہ باری نے نکیال کے کئی معصوموں کو ہمیشہ کے لیے زخمی کر دیا۔ انہی میں سے ایک تیرہ سالہ ملک صغیر ولد عمر فاروق بھی تھا، جسے حال ہی میں شدید تکلیف کے بعد اسپتال لایا گیا۔ الٹرا ساؤنڈ اور اسکین کے بعد انکشاف ہوا کہ اس کے پیٹ میں ابھی تک گولے کے ٹکڑے موجود تھے۔ سات سال بعد اس بچے کا دوبارہ آپریشن ہوا، اور بدن سے زخموں کی گواہیاں نکالی گئیں۔ کیا ...

کامریڈ ساجد صادق شہید خوابوں کا مجسمہ، جدوجہد کا استعارہ

کامریڈ ساجد صادق شہید خوابوں کا مجسمہ، جدوجہد کا استعارہ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ نکیال، کوٹلی (جموں کشمیر) 17 مئی..... تاریخ کا وہ دن جب اس خطۂ بد نصیب جموں و کشمیر نے ایک سچے انقلابی، ایک سچے سپوت، اور عوامی شعور کے علمبردار کامریڈ ساجد صادق کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔ آج ان کی تیسری برسی ہے ، مگر دل ماننے کو تیار نہیں کہ ساجد صادق اب ہمارے درمیان نہیں۔ کیونکہ ایسے لوگ صرف جسمانی طور پر رخصت ہوتے ہیں، ان کی سوچ، ان کا خواب، ان کی للکار اور ان کی تحریک ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔ کامریڈ ساجد صادق کوئی روایتی سیاستدان نہ تھے۔ وہ شعلہ نوا مقرر، زرخیز ذہن، نظریاتی دانشور، اور عوامی سیاست کے سچے علمبردار تھے۔ انہوں نے زمانہ طالبعلمی میں جموں کشمیر کی مکمل آزادی، وحدت کی بحالی اور سوشلسٹ سماج کے قیام کو اپنا مشن بنایا ، اور اسی نظریے پر ناقابلِ مصالحت جدوجہد کا آغاز کیا۔ ساجد صادق نے نہ صرف قومی سوال کو اٹھایا بلکہ طبقاتی شعور کو بھی بیدار کیا ۔ عوامی حقوق، نوجوانوں کے مسائل، خستہ حال سڑکیں، حادثات، تعلیم، صحت، روزگار ہر ایشو کو اپنی جدوجہد کا مرکز بنایا ۔ ان کا ایک ایک ...

White Flags on the Ceasefire Line: A Cry for Peace, Not Rebellion!

White Flags on the Ceasefire Line: A Cry for Peace, Not Rebellion! By: Shah Nawaz Ali Sher, Advocate High Court (From Ceasefire Line, Nakyal)ex secretary general bar association Nakyal kotli Jammu Kashmir . 03418848984 snsher02@gmail.com If only we could hear the peaceful flutter of white flags instead of gunfire on the ceasefire line. If only the roar of warplanes could be replaced by the breath of peace. Our dream is peace until freedom — a dream born among ruined homes, burned villages, and the lifeless bodies of our martyred children. We have rebuilt our homes many times after destruction, sacrificing countless lives along the way. If only TV channels aired songs of peace instead of bloody analyses. But sadly, fire, blood, hatred, and extremism are dancing all around us today. It feels like a new war has been declared against humanity itself. Everywhere are battlegrounds, and towers are ready for the bodies of those being pushed into a frenzy of war. We talk about pea...

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟؟ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، نکیال کوٹلی،سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال نکیال میں گزشتہ روز پیش آنے والا دردناک حادثہ، جس میں ایک پورا خاندان حادثے کا شکار ہوا، دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ معصوم بچی کی موت، ماں کا کوما میں چلے جانا، اور باپ کا اپاہج ہو جانا— یہ سب مل کر انسان کے دل کو چیر کر رکھ دیتے ہیں۔ ابھی اس صدمے سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ سوشل میڈیا پر ایک شرمناک مہم سامنے آئی: "اس بچی کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے کیونکہ وہ اہل تشیع ہے۔" یہ کیسا ظلم ہے؟ یہ کون سی انسانیت ہے؟ کیا ہم نے مذہب، مسلک اور فرقہ بندی کو انسانیت سے بھی مقدم کر دیا ہے؟ کیا معصومیت اب نظریات کی قربان گاہ پر چڑھائی جائے گی؟ ایک ننھی کلی جو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گئی، اس کے جنازے کو بھی مسلک کی بنیاد پر متنازعہ بنایا جائے گا؟ یہی نکیال تھا جہاں رواداری، بھائی چارے، اور انسان دوستی کی مثالیں قائم کی جاتی تھیں۔ لیکن آج نکیال کے افق پر فرقہ واریت کے سیاہ بادل چھا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا ک...

پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر طلبہ ایکشن کمیٹی/طلبہ حقوق تحریک ، سوشلزم سے مستفید ہو سکتی ہے ۔ سوشلزم طلبہ سیاست کے لیے کیوں ضروری ہے ؟*

*پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر طلبہ ایکشن کمیٹی/طلبہ حقوق تحریک ، سوشلزم کے مطابق جسے طرح مستفید ہو سکتی ہے ۔ سوشلزم طلبہ سیاست کے لیے کیوں ضروری ہے ؟* تحریر:- شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ، ہائی کورٹ ۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں کشمیر نکیال کوٹلی سوشلزم کا بنیادی مقصد طبقاتی فرق کو ختم کرنا اور سماجی انصاف، مساوات اور انسانی آزادی کو فروغ دینا ہے۔ طلبہ یونین کی بحالی، خاص طور پر پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر جیسے نوآبادیاتی خطے میں، ان اصولوں کے مطابق ایک مضبوط سماجی و سیاسی تحریک کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں طلبہ اور عوام کے لیے کئی مثبت نتائج اور فوائد نکل سکتے ہیں۔ سوشلزم کے مطابق طلبہ یونین کی بحالی کے فوائد ، ثمرات پر آج بحث مقصود ہے ۔ تاکہ طلبہ سوشلزم اور طلبہ سیاست کی جڑت کو سمجھ سکیں اور اس اصول کی بنیاد پر حقیقی جدوجہد سے منسلک ہوں اور موجودہ مایوسیوں محرمیوں استحصال سے نجات حاصل کریں ۔ سوشلزم کے مطابق، تعلیمی ادارے محض علم کا ذریعہ نہیں بلکہ طبقاتی جدوجہد کا میدان بھی ہیں۔ طلبہ یونین کی بحالی سے طلبہ میں طبقاتی تفریق اور حکومتی استحصال کے...

طلبہ ایکشن کمیٹی کی طلبہ یونین بحالی کی جدوجہد کو پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں قومی سوال پر قائم کرنے کی ضرورت ہے* ۔ تحریر:-

*طلبہ ایکشن کمیٹی کی طلبہ یونین بحالی کی جدوجہد کو پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں قومی سوال پر قائم کرنے کی ضرورت ہے* ۔ تحریر:- شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ، ہائی کورٹ ۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں کشمیر ، نکیال ، کوٹلی پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر ایک نوآبادیاتی خطہ ہے، جہاں مقامی عوام کو اپنے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ یہاں کی ریاستی پالیسیوں اور حکومتی عمل کا اثر عوام کی زندگیوں پر بہت گہرا ہے اور اکثر یہ عمل بیرونی طاقتوں اور حکمرانوں کے مفادات کے مطابق ہوتا ہے۔ اس نظام میں طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ حقوق کی جدوجہد کی کامیابی تب ہی ممکن ہے جب اس کی بنیاد قومی سوال پر رکھی جائے، کیونکہ یہ مسئلہ صرف تعلیمی یا مقامی حقوق تک محدود نہیں بلکہ اس خطے کے عوام کے آزاد اور خودمختار مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔ کیوں طلبہ یونین کی بحالی کو قومی سوال پر قائم کرنا ضروری ہے؟ اس پر بحث مباحثہ کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ طلبہ اپنے قومی سوال کو سمجھ سکیں۔ کیوں کہ وقتی سبسڈی ریلیف عارضی ہیں سب خوشیاں ، حقیقی نجات اصل مستقبل ہمارے قومی سوال سے مشروط ہے ...

طلبہ ایکشن کمیٹی جموں کشمیر کا قیام اور طلبہ یونین کی بحالی: ایک انقلابی قدم اور ضرورت ہے

*طلبہ ایکشن کمیٹی جموں کشمیر کا قیام اور طلبہ یونین کی بحالی: ایک انقلابی قدم اور ضرورت ہے۔* تحریر *شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ* ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال/کوٹلی 03418848984 *21 مارچ کو پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں پورے پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے طلبہ کا نمایندہ ، بنیادی مرکزی اجلاس منعقد ہوا جو تقریبا بارہ گھنٹے جاری رہا۔ جس میں پورے خطہ سے سینکڑوں طلبہ کے نمائندگان نے تمام اضلاع ، تحصیلوں ، جامعات ، کالجز سے بھرپور نمائندگی کی ۔* اور نمایندہ طلبہ کی ایک کور کمیٹی بھی بنائی گی ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ غیر الفطر کے بعد طلبہ ایکشن کمیٹی اپنے فوری طلبہ یونین بحالی اور اس پر انتخابات کی تاریخ کے اعلان، مہنگی فیسوں وغیرہ بارے احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی۔ *پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں طلبہ ایکشن کمیٹی کا قیام انتہائی خوش آئند اقدام ہے۔* قارئین! *موجودہ دور میں، طلبہ یونین کی بحالی کا مسئلہ نہ صرف تعلیمی اداروں میں جمود ، استحصال کو توڑنے کی ضرورت ہے بلکہ یہ ایک بنیادی جمہوری حق کی بحالی کی جدوجہد بھی ہے۔* *پاکستان میں ط...

پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں طبقاتی نظام تعلیم اور سرمایہ دارانہ اثرات: سوشلسٹ حل کی ضرورت اور ضلع کوٹلی میں جاری مہنگی تعلیمی فیس مخالف مہم؟؟؟

پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں طبقاتی نظام تعلیم اور سرمایہ دارانہ اثرات: سوشلسٹ حل کی ضرورت اور ضلع کوٹلی میں جاری مہنگی تعلیمی فیس مخالف مہم؟؟؟ تحریر:- شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ، نکیال ، کوٹلی۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں کشمیر پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں آج کل پرائیوٹ تعلیمی اداروں کی جانب سے انتہائی مہنگی فیسوں کے خلاف اور بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرانے کے لیے مہم اپنے عروج پر ہے ۔ بڑی تعداد میں نوجوان اس مہم کا حصہ ہیں ۔ مہنگی تعلیم کے خلاف یہ مہم خوش آئند ہے اور قابل ذکر امر یہ ہے کہ آخر نوجوانوں کو مہنگی تعلیم کے خلاف تحفظات اور جدوجہد کرنے کا احساس ہوا ہے ۔ اس کالم کے زیر نوجوانوں اور عوام کے لیے مہنگی تعلیم کے خلاف فیسوں کو سستا کرنے اور صرف بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرانے کی عارضی اصلاحات کے مطالبات کے بجائے حقیقی پائیدار و جاندار نظریات/ اصولوں کی بنیاد پر طبقاتی نظام تعلیم کو جڑ اکھاڑ کر پھینکنے اور موجودہ مایوسیوں ، محرومیوں اور استحصال کے خاتمے کے لیے مزید راہنمائی ق ذہن سازی کے لیے مرقوم کرنا مقصود ہے ۔ تاکہ نوجوان...

پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام اور نوجوانوں کے لیے کچھ تجاویز:- حکمران طبقہ کے خلاف ، مراعات عیاشیوں کے خاتمے کے لیے کیا اور کیسے کیا جائے۔

*پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام اور نوجوانوں کے لیے کچھ تجاویز:- حکمران طبقہ کے خلاف ، مراعات عیاشیوں کے خاتمے کے لیے کیا اور کیسے کیا جائے ۔* تحریر:- شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ، ہائی کورٹ ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جموں و کشمیر /نکیال / کوٹلی *پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں موجودہ معاشی ناہمواری اور حکومتی طبقہ کی بے تحاشا مراعات نے عوامی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ یہاں کی سیاسی اور سماجی صورتحال نے عوام کو، خاص طور پر نوجوانوں کو، ایک نیا چیلنج دے دیا ہے۔ اس نازک وقت میں، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (JAAC) کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے عوامی توقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ کیوں کہ کمیٹی عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں۔ اس کے باوجود، اس خطے میں بڑھتی ہوئی کرپشن، طبقاتی تضاد اور حکومتی مراعات کا غیر منصفانہ نظام اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ عوام اور نوجوان اس صورتحال کے خلاف آواز اٹھائیں اور اس نظام کو چیلنج کریں۔ جس کے لیے راقم کی جانب سے موجودہ خطہ کی صورتحال کے پیش نظر بزیل تجاویز ، رائے ، تجزیہ پیش خدمت ہے ۔ جو کہ موجورہ حکمران طبقہ کی بے تحاشا مراعات عیاشیوں...

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں طالب علموں کی آواز کو دبانے کی کوشش؟ مجںتی بانڈے کی گرفتاری اور حقوق پر اثرات. مجںتی بانڈے کو ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر کے جامعہ مظفرآباد میں امتحان دینے کے لیے لایا گیا۔ ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی تھی اور ان کے ساتھ ایک پولیس اہلکار زنجیر پکڑے کمرہ امتحان میں موجود تھا

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں طالب علموں کی آواز کو دبانے کی کوشش؟ مجںتی بانڈے کی گرفتاری اور حقوق پر اثرات تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، (نکیال کوٹلی، جموں کشمیر ) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہیں۔ اس خطے میں انسانی حقوق کا احترام تقریباً ختم ہو چکا ہے اور یہ واضح طور پر 5 فروری 2025 کو مظفرآباد میں دیکھنے کو ملا۔ اس دن، جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) کے مرکزی صدر اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن، مجںتی بانڈے کو ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر کے جامعہ مظفرآباد میں امتحان دینے کے لیے لایا گیا۔ ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی تھی اور ان کے ساتھ ایک پولیس اہلکار زنجیر پکڑے کمرہ امتحان میں موجود تھا۔ کمرہ امتحان کے باہر درجنوں پولیس اہلکار اور دیگر عناصر آتشیں اسلحہ سے مسلح کھڑے تھے۔ یہ منظر واضح طور پر بتاتا ہے کہ ریاست نے طلبہ کے حقوق کے خلاف جبر و تشدد کی انتہاء کر دی ہے۔ مجںتی بانڈے ایک ایسے طالب علم رہنما ہیں جنہیں ہزاروں طلبہ کے سامنے ایک دہشت گرد کے طور پر...

میں جنسی ہراسانی: مسئلہ، اثرات اور حل کی جانب قدم۔ اینٹی ہراسمنٹ ایکشن کمیٹیوں کا قیام وقت کا تقاضا ۔

زیر انتظام جموں و کشمیرتعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی: مسئلہ، اثرات اور حل کی جانب قدم۔ اینٹی ہراسمنٹ ایکشن کمیٹیوں کا قیام وقت کا تقاضا ۔ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی جموں کشمیر قارئین! پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام اٹھ چکا ہے ۔ پاکستانی زیر انتظام یہ علاقہ جس کو بیس کیمپ قرار دیا گیا ہے یہ حقیقت میں ایک قید خانہ ہے خاص طور پر عورتوں کے لیے ایک ہراسمنٹ کیمپ بنتا جا رہا ہے خواتین کو ہراساں کرنے کے متعدد واقعات سامنے آتے ہیں لیکن اس سے بھی تشویشناک پہلو یہ ہے کہ اکثریتی واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے نہ منظر عام پر آتے ہیں ۔ گزشتہ آیام میں میرپور میں ایس ایچ او اور ایک ایڈیشنل جج کی جان۔ سے خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات پر خواتین کی پکار پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی خواتین کے ساتھ میدان میں کود گی جس کی وجہ سے مرتکبین کو اپنے انجام تک پہچنا پڑ رہا ہے۔ اس خطہ میں نصف درجن کے قریب یونیورسٹیاں ہیں جہاں طالبات کا بدترین جسنی ذہنی معاشی استحصال کیا جاتا ہے ۔ خواتین طالبات کو ہراساں کیا جاتا ہے ۔ ا...

Mujtaba Banday in Muzaffarabad Lockup: Silence Over Mujtaba Banday's Arrest? ۔۔۔Mujtaba Banday, who belongs to Muzaffarabad and Neelum in Pakistan-administered Jammu and Kashmir, is the central president of the largest student organization in this region, Jammu Kashmir NSF, and is also a member of the core committee of the Joint Awami Action Committee.

Mujtaba Banday in Muzaffarabad Lockup: Silence Over Mujtaba Banday's Arrest? Written by: Shah Nawaz Ali Shir, Advocate, Member Joint Awami Action Committee, Nakyal Kotli Mujtaba Banday, who belongs to Muzaffarabad and Neelum in Pakistan-administered Jammu and Kashmir, is the central president of the largest student organization in this region, Jammu Kashmir NSF, and is also a member of the core committee of the Joint Awami Action Committee. His role is as clear as daylight. He is a symbol of resistance and struggle in Muzaffarabad and Neelum. He is young, but his impact on the politics of this region is deep and influential. Mujtaba has an unforgettable and fundamental role in advancing the current public rights movement, student rights, and the broader national and class struggles. His sacrifices and struggle live in the hearts of the people. Mujtaba Banday has been arrested multiple times in the public rights movement and faces dozens of cases against him. On February 18, ...

این ایس ایف صدر اور کور کمیٹی ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی مجںتی بانڈے کی کئی روز سے گرفتاری پر خاموشی کیوں ؟ مت قتل کرو ایسی آواز کو نہ قتل ہونے دو ایسی آوازوں کو۔ اس خطہ کے ہر ایک انسانی آزادیوں ، انسانی آدرشوں اور انسانی حقوقِ پر یقین رکھنے والوں کا فرض ہے کہ وہ ریاستی قومی جبر کے خلاف پوری سچائی قوت سے آواز بلند کریں ۔ ایسے مزاحمت کار سماج کا مشترکہ سرمایہ ہیں ۔

مجںتی بانڈے مظفرآباد حوالات میں قید: مجںتی بانڈے کی گرفتاری پر خاموشی؟ تحریر: کامریڈ شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی جموں کشمیر پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے علاقہ مظفرآباد نیلم سے تعلق رکھنے والے مجںتی بانڈے، جو اس خطہ کی سب سے بڑی طلبہ تنظیم، جموں کشمیر این ایس ایف کے مرکزی صدر ہیں اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کور کمیٹی کے ممبر بھی ہیں، کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ وہ مظفرآباد نیلم میں مزاحمت اور جدوجہد کی علامت ہیں۔ نوجوان ہیں، لیکن ان کا اثر اس خطے کی سیاست میں انتہائی گہرا اور مؤثر ہے۔ موجودہ عوامی حقوق کی تحریک، طلبہ حقوق سمیت عوامی، قومی، اور طبقاتی جدوجہد کو آگے بڑھانے میں ان کا کردار ناقابل فراموش اور بنیادی ہے۔ ان کی قربانیاں اور جدوجہد ہر دل میں زندہ ہیں۔ مجںتی بانڈے اب تک عوامی حقوق کی تحریک میں کئی مرتبہ گرفتار ہو چکے ہیں، اور ان پر درجنوں مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ 18 فروری کو مظفرآباد میں مقبول بٹ شہید کا یومِ پیدائش منانے کی پاداش میں، اور منقسم ریاست کے اس حصے پر غاصبوں کو للکارنے، قومی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے اور...