نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

جموں کشمیر نیپ اور این ایس ایف نکیال کی طرف سے 25 فروری 2025 کو یو این او دفتر مظفرآباد میں احتجاجی مارچ زیر اہتمام این ایس ایف سے اظہار یکجہتی، سرخ سلام۔

نکیال (پریس ریلیز) 20/02/25 جموں کشمیر نیپ اور این ایس ایف نکیال کی طرف سے 25 فروری 2025 کو یو این او دفتر مظفرآباد میں احتجاجی مارچ زیر اہتمام این ایس ایف سے اظہار یکجہتی، سرخ سلام۔ جموں کشمیر این ایس ایف مظفرآباد کی مرکزی قیادت، راہنماؤں اور کارکنان پر درج بوگس مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ۔ جموں کشمیر نیپ اور این ایس ایف نکیال کی جانب سے پریس ریلیز جاری کر دی گئی۔ مظفرآباد، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) کی قیادت اور کارکنان پر مقبول بٹ شہید کے یوم سالگرہ 18 فروری منانے کی پاداش میں، اور مقبول بٹ شہید کے یوم شہادت پر پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں این ایس ایف کے منظم اور تاریخی پروگرام کرنے پر حکمران طبقہ اور غاصب طاقتوں نے این ایس ایف کے راہنماؤں اور کارکنان پر غداری اور بغاوت کے الزام میں بوگس ایف آئی آر مقدمات درج کر دیے ہیں یہ ایک انتہائی تشویشناک اقدام ہے اور آزادی اظہار رائے پر ایک بڑی قدغن ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں حکمران طبقہ این ایس ایف کی اُبھرتی ہوئی انقلابی جدوجہد اور طلبہ جڑت سے خوفزدہ ہو چکا ہے اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جو کہ این ایس ایف کی نظریاتی کمٹمنٹ کا واضح اظہار ہے۔ جموں کشمیر این ایس ایف کی ماضی کی شاندار تاریخ اور جدوجہد نے ہمیشہ بڑے قومی عوامی راہنماؤں کو جنم دیا ہے۔ این ایس ایف کی آواز کو حکمران اور غاصب طبقہ کبھی نہیں کچل سکتے۔ ہر دور میں این ایس ایف نے نظریاتی اصولوں کا پرچار کیا اور طلبہ کے حقوق سمیت قومی و عوامی انقلابی میدان کو فتح کیا۔ اب این ایس ایف جموں کشمیر میں ایک تعلیمی درس گاہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ جموں کشمیر نیپ نکیال ، این ایس ایف یونٹ کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ ہم اپنے نظریاتی طلبہ ساتھیوں اور کامریڈز کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ این ایس ایف ہر اول دستہ ہے، اور ہم کامریڈز ہیں۔ یہ لڑائی اور جدوجہد ہماری مشترکہ ہے، جسے ہم جڑت بنا کر لڑیں گے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی جدوجہد میں این ایس ایف کے راہنماؤں اور کارکنان کا کردار ناقابل فراموش اور کلیدی ہے، جس کو کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ این ایس ایف نے ایکشن کمیٹی میں پہیوں کا کردار ادا کیا ہے۔ این ایس ایف مقبول بٹ شہید کے نظریہ خودمختار، خوشحال، متحدہ سوشلسٹ جموں کشمیر کی وارث ہے۔ مقبول بٹ شہید اور اپنے قومی عوامی انقلابی نظریات سے ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتے اور نہ ہی مصلحت پسندی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ این ایس ایف کے کارکنان اور راہنماؤں نے گلنواز بٹ شہید، فہیم شہید اور شہداء این ایس ایف کی جدوجہد کا پرچم تھاما ہوا ہے، جسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہراساں نہیں کیا جا سکتا۔ آزاد جموں و کشمیر سرخ پرچم اور انقلابی نعروں کا میدان بنے گا۔ آزاد جموں و کشمیر کے حکمران طبقہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ جھوٹے، منافق، غدار، سہولت کار اور غاصب قابض ہیں، جنہوں نے ہر دور میں ہر موڑ پر جھوٹ اور فراڈ سے کام لیا ہے اور عوام کو بیوقوف بنایا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور مصنوعی روایتی سیاسی نظام کو عبرتناک شکست دی جائے۔ آزاد جموں و کشمیر پر مسلط نوآبادیاتی نظام کو ختم کیا جائے اور ایک آئین ساز عوامی انقلابی قانون ساز اسمبلی کا قیام عمل میں لایا جائے۔ ہم اپنے سیاسی، معاشی اور قانونی عوامی فیصلے خود کریں گے۔ جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی نکیال اس مشکل گھڑی میں این ایس ایف کے راہنماؤں، کارکنان اور طلبہ کی پشت پر کھڑی ہے۔ ہم بھرپور حمایت اور غیر مشروط اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ اگر حکمران طبقہ نے طلبہ راہنماؤں پر درج مقدمات ختم نہ کیے تو ہم ان کا علاج کرنا جانتے ہیں۔ جموں کشمیر این ایس ایف کی طرف سے بوگس ایف آئی آر غداری اور بغاوت کے مقدمے کے خلاف، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس نے 25 فروری 2025 کو یو این آفس کی طرف احتجاجی مارچ اور دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، جس کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر نیپ کے راہنماؤں شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، سردار جواد انور خان ایڈووکیٹ، اویس احمد سبحانی، این ایس ایف نکیال کے مرکزی رہنما عبدالعمز عالم، سردار عاصم خان، غلام مرتضیٰ چودھری، محمد خرم، شفاعت چودھری، سردار ادریس خان، خان شمریز، حاجی تبسم، داود طارق، الحاج سجاد نیازی، سردار ہارون شمسی، سردار ارشاد چودھری، مہیب احمد، زاہد چوہان، عمران رشید، حافظ علی احمد، سید نقیب کاظمی، کاظم بٹ کشمیری، میاں نعیم احمد، راجہ منیر سنی، سردار توقیر انور، کامریڈ سید عنایت علی شاہ، خان ماجد لشکری، سردار فہیم یونس، سردار عتیق شکور، ڈاکٹر یوسف حسین شاہ، نیاز بٹ کشمیری، امتیاز بٹ کشمیری، عابد کھوکھر، احمد بھٹی، ذیشان ملک، قلب عباس، احتشام کاظمی، صفدر شاہ، ولایت شاہ اور دیگر نے امروز فزیکل و ورچوئل اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس ریلیز میں کیا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ضلع راجوری میں بچوں کی اموات: ایک سوالیہ نشان؟اظہار یکجہتی کا موقع ۔ سیز فائر لائن سے انٹری پوائنٹس کھلے جائیں ۔ اموات کی تعداد 16 ہو گی۔

ضلع راجوری میں بچوں کی اموات: ایک سوالیہ نشان ؟ اظہار یکجتی تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، نکیال۔ سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال ۔ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ۔ snsher02@gmail.com آج جب سردی اپنے عروج پر ہے اور سیز فائر لائن کے اس طرف، ضلع راجوری اور ضلع پونچھ سے متصل تحصیل نکیال میں بیٹھا ہوں، تو دل میں ایک عجیب سا درد محسوس ہوتا ہے۔ پیر پنجال کے پہاڑوں کے سامنے، یہاں سے چند کلو میٹر دور ضلع راجوری واقع ہے، لیکن اس خونی لائن کے پار جانے کی کوئی اجازت نہیں۔ یہاں سے میں بس یہ دیکھ سکتا ہوں، سن سکتا ہوں، مگر اس درد کو نہ چھو سکتا ہوں، نہ کسی کے گلے لگ کر اس کے غم کو کم کر سکتا ہوں۔ یہ کرب، یہ اذیت ایک زندہ نعش کی طرح دل پر بوجھ بن کر محسوس ہوتی ہے۔ پچھلے ہفتے سے، ضلع راجوری کے بدھل گاؤں میں ایک پراسرار بیماری سے ہونے والی بچوں کی اموات نے نہ صرف وہاں کے رہائشیوں کو بلکہ پورے علاقے کو بے چین کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے یہ خبر سامنے آئی کہ 45 دنوں میں 12 بچوں سمیت 16 افراد کی جانیں اس بیماری کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔ لیکن سب سے پریشان کن بات یہ ہے ک...

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟

نکیال : شیعہ سنی فرقہ پرستی اور معصومیت پر ہونے والا حملہ، تشویشناک ؟؟؟ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، نکیال کوٹلی،سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال نکیال میں گزشتہ روز پیش آنے والا دردناک حادثہ، جس میں ایک پورا خاندان حادثے کا شکار ہوا، دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ معصوم بچی کی موت، ماں کا کوما میں چلے جانا، اور باپ کا اپاہج ہو جانا— یہ سب مل کر انسان کے دل کو چیر کر رکھ دیتے ہیں۔ ابھی اس صدمے سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ سوشل میڈیا پر ایک شرمناک مہم سامنے آئی: "اس بچی کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے کیونکہ وہ اہل تشیع ہے۔" یہ کیسا ظلم ہے؟ یہ کون سی انسانیت ہے؟ کیا ہم نے مذہب، مسلک اور فرقہ بندی کو انسانیت سے بھی مقدم کر دیا ہے؟ کیا معصومیت اب نظریات کی قربان گاہ پر چڑھائی جائے گی؟ ایک ننھی کلی جو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گئی، اس کے جنازے کو بھی مسلک کی بنیاد پر متنازعہ بنایا جائے گا؟ یہی نکیال تھا جہاں رواداری، بھائی چارے، اور انسان دوستی کی مثالیں قائم کی جاتی تھیں۔ لیکن آج نکیال کے افق پر فرقہ واریت کے سیاہ بادل چھا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا ک...

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟*

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟* تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ (ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی) سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال گزشتہ شب راولاکوٹ کے قریب کھائی گلہ کے مقام پر پولیس آفیسران کی ایک گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس میں پانچ افسران شہید ہو گئے۔ ان شہداء میں انسپکٹر نوید احمد چودھری کا نام خاص طور پر دل کو چیرتا ہے، جن کا تعلق تحصیل کھوئی رٹہ سے تھا۔ وہ حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پا چکے تھے۔ آج نہ صرف کھوئی رٹہ، بلکہ نکیال سمیت پورے خطے پر سوگ کی کیفیت طاری ہے۔وہ نکیال میں دیانت داری ، فرض شناسی کی مثال قائم کر چکے تھے ۔ قارئین کرام! یہ حادثہ ایک حادثہ نہیں، بلکہ ہمارے نظام پر ایک فردِ جرم ہے! یہ سڑکیں شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں بن چکی ہیں۔ یہ موڑ اندھے نہیں، یہ نظام اندھا ہے۔۔۔نہ سیفٹی وال، نہ شفاف شیشے، نہ حفاظتی اصول۔ ہر طرف موت کا کنواں ہے۔یہ "حادثے" نہیں، دراصل قتل ہیں اور ان کے قاتل موجودہ و سابقہ حکمران، محکمہ شاہرات، کرپٹ ٹھیکیدار اور بدعنوان سسٹم ہیں۔ انسپ...