نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟*

*یہ شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں! انسپکٹر نوید چودھری اور ساتھیوں کی شہادت کا ذمہ دار کون؟* تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ (ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی) سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال گزشتہ شب راولاکوٹ کے قریب کھائی گلہ کے مقام پر پولیس آفیسران کی ایک گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس میں پانچ افسران شہید ہو گئے۔ ان شہداء میں انسپکٹر نوید احمد چودھری کا نام خاص طور پر دل کو چیرتا ہے، جن کا تعلق تحصیل کھوئی رٹہ سے تھا۔ وہ حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پا چکے تھے۔ آج نہ صرف کھوئی رٹہ، بلکہ نکیال سمیت پورے خطے پر سوگ کی کیفیت طاری ہے۔وہ نکیال میں دیانت داری ، فرض شناسی کی مثال قائم کر چکے تھے ۔ قارئین کرام! یہ حادثہ ایک حادثہ نہیں، بلکہ ہمارے نظام پر ایک فردِ جرم ہے! یہ سڑکیں شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں بن چکی ہیں۔ یہ موڑ اندھے نہیں، یہ نظام اندھا ہے۔۔۔نہ سیفٹی وال، نہ شفاف شیشے، نہ حفاظتی اصول۔ ہر طرف موت کا کنواں ہے۔یہ "حادثے" نہیں، دراصل قتل ہیں اور ان کے قاتل موجودہ و سابقہ حکمران، محکمہ شاہرات، کرپٹ ٹھیکیدار اور بدعنوان سسٹم ہیں۔ انسپ...

نکیال: بجلی کی لٹکتی تاروں سے گرتی نعشیں؟ خاتون کے قتل کے ذمہ دار کون۔

نکیال: بجلی کی لٹکتی تاروں سے گرتی نعشیں؟ خاتون کے قتل کا ذمہ دار کون؟ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال کوٹلی، سابق سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن نکیال نکیال، نرگل بانڈی کے مقام پر 27 مئی کی صبح ایک المناک سانحہ پیش آیا۔ قانون دان، ممبر بار ایسوسی ایشن نکیال، فاروق احمد چودھری ایڈووکیٹ کی ساس محترمہ اس وقت بجلی کی ہیوی لائن سے جاں بحق ہو گئیں جب وہ اپنے گھر کی چھت پر تھیں اور ان کی چھت کے بالکل اوپر سے گزرنے والی خطرناک بجلی کی تاروں سے ان کا ہاتھ جا لگا۔ موقع پر ہی وہ زندگی کی بازی ہار گئیں۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ نکیال میں بجلی کی لٹکتی تاروں سے حادثات اور اموات کا یہ سلسلہ برسوں پر محیط ہے۔ گزشتہ برس ڈبسی کے مقام پر ایک شخص انہی وجوہات کی بنا پر زندگی سے محروم ہوا۔ اس پر عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں کشمیر نیپ نے شدید احتجاج کیا، جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور متاثرہ مقامات کی نشاندہی کی جن میں ڈبسی، جندروٹ اور دھیری شامل تھے۔ ہم نے متعلقہ حکام، بشمول محکمہ برقیات اور واپڈا کو تحریری شکایات اور ثبوتوں کے ساتھ بارہا آگاہ کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نکیال نے ...

بجلی مانگتے ہو ؟ کچھ شرم کرو، کچھ حکمرانوں کا خیال کرو۔۔ بس قائد سلامت رہیں ۔۔۔ عزت قائم رہے۔۔۔ بجلی کی خیر ہے۔۔

بجلی مانگتے ہو؟ کچھ شرم کرو، کچھ حکمرانوں کا خیال کرو۔ بس قائد سلامت رہیں ۔۔۔ عزت قائم رہے۔۔۔۔۔۔ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، نکیال(ممبر: جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نکیال، کوٹلی) قارئین کرام! سوشل میڈیا پر ایک نئی سازش چل رہی ہے ۔ کچھ ناعاقبت اندیش، کچھ مغرب زدہ،کخھ وطن دوست، کچھ حقوق کے علمبردار ، کچھ کمیٹی کے لوگ ، شاید دشمن کے ایجنڈے پر پلنے والے لوگ چیخ رہے ہیں کہ بجلی دو! لوڈشیڈنگ ختم کرو! گرمی ہے، پنکھا نہیں چلتا! کاروبار بند ہو گئے ہیں! ولٹیج اتنا کم ہے کہ پنکھا بھی گھبرا کر رک گیا ہے! یہ لوگ وہی ہیں جو شاید اگلے مرحلے پر آ کر یہ بھی کہیں گے کہ پانی چاہیے!، سڑک ہونی چاہیے!"، "ہسپتال، سکول، روزگار بھی ضروری ہیں! وسائل پر اختیار چاہیے ۔ لاحول ولاقوۃ! ایسے لوگوں سے تو قوم، ملک، ریاست، حکومت، اور حکمران سب کو خطرہ ہے۔ ارے بھائیو، کچھ شرم کرو، کچھ حکمرانوں کا خیال کرو! کیا تم بھول گئے ہو کہ قربانی ہی ہماری پہچان ہے، میراث ہے؟ ہم وہ عظیم قوم ہیں ، جنہوں نے دریا دیے، زمینیں دی، بجلی دی، ملک بھی دیا ، وسائل دئیے، ڈیم دئیے ۔۔۔۔۔ اور بدلے میں اندھیرے ...

ممبر و محراب سے کس بات کا جشن؟ سیز فائر لائن پر قتل۔ علماء کا جشن۔ اور علماء کے لیے دعوت فکر

ممبر و محراب سے کس بات کا جشن؟ سیز فائر لائن پر قتل – علماء کے لیے دعوتِ فکر تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، نکیال کوٹلی ممبر و محراب سے سچ بھی بولا جا سکتا ہے۔ خدا کے گھر میں بیٹھ کر، خدا کی مخلوق کے لیے امن و آشتی کی بات کرنا، انسانیت کا اصل درس دینا، وہی اصل دین داری ہے۔ مگر افسوس! جب محراب و منبر جنگی جنون کا آلہ کار بن جائیں، جب جمعہ کے خطبے امن کے بجائے ہلاکتوں کو "جیت" کا جامہ پہنانے لگیں، تو سمجھ لیجیے کہ ہم تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ ظالم و جابر حکمرانوں کے سامنے کلمۂ حق کہنا افضل جہاد قرار پایا ہے، لیکن جب قوم غلام ہو، ریاست منقسم ہو، سیز فائر لائن کے آر پار گولہ باری سے معصوم لاشے گر رہے ہوں، اور علماء محراب سے خوشی کے شادیانے بجا رہے ہوں، تو سوال اٹھتا ہے: کیا ہم واقعی دین کے وارثین کے روپ میں بولنے والوں کو پہچان رہے ہیں؟ جب نکیال میں دو معصوم بچوں کی لاشیں بھارتی گولہ باری کی نذر ہوں، اور اسی دن پونچھ (بھارتی زیرانتظام جموں و کشمیر) میں دو بہن بھائی پاکستانی گولہ باری سے شہید ہو جائیں، تو یہ کس کی جیت ہے؟ مسجدوں کے میناروں سے یہ اعلان کرنا کہ ہم نے فتح ح...

Sajid Sadiq’s Third Death Anniversary to Be Commemorated on May 17 with Great Reverence_*

Society Insights SCM J&K. G.B Kotli AJK– May 16, 2025 * Sajid Sadiq’s Third Death Anniversary to Be Commemorated on May 17 with Great Reverence_* The third death anniversary of Comrade Sajid Sadiq will be observed with great reverence and commitment on May 17, announced *Sardar Niaz Khan, Central President of the Jammu Kashmir National Awami Party (JK NAP).* Speaking at a party meeting held in Kotli to prepare for the commemoration, President Niaz Khan paid rich tribute to the late comrade, describing him as “a symbol of public awareness, ideological politics, and revolutionary struggle.” He emphasized that the mission of Comrade Sajid Sadiq continues today in the form of the Joint Awami Action Committee, and that the anniversary will serve as a moment to renew the commitment to his ideals.

کامریڈ ساجد صادق شہید خوابوں کا مجسمہ، جدوجہد کا استعارہ

کامریڈ ساجد صادق شہید خوابوں کا مجسمہ، جدوجہد کا استعارہ تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ نکیال، کوٹلی (جموں کشمیر) 17 مئی..... تاریخ کا وہ دن جب اس خطۂ بد نصیب جموں و کشمیر نے ایک سچے انقلابی، ایک سچے سپوت، اور عوامی شعور کے علمبردار کامریڈ ساجد صادق کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔ آج ان کی تیسری برسی ہے ، مگر دل ماننے کو تیار نہیں کہ ساجد صادق اب ہمارے درمیان نہیں۔ کیونکہ ایسے لوگ صرف جسمانی طور پر رخصت ہوتے ہیں، ان کی سوچ، ان کا خواب، ان کی للکار اور ان کی تحریک ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔ کامریڈ ساجد صادق کوئی روایتی سیاستدان نہ تھے۔ وہ شعلہ نوا مقرر، زرخیز ذہن، نظریاتی دانشور، اور عوامی سیاست کے سچے علمبردار تھے۔ انہوں نے زمانہ طالبعلمی میں جموں کشمیر کی مکمل آزادی، وحدت کی بحالی اور سوشلسٹ سماج کے قیام کو اپنا مشن بنایا ، اور اسی نظریے پر ناقابلِ مصالحت جدوجہد کا آغاز کیا۔ ساجد صادق نے نہ صرف قومی سوال کو اٹھایا بلکہ طبقاتی شعور کو بھی بیدار کیا ۔ عوامی حقوق، نوجوانوں کے مسائل، خستہ حال سڑکیں، حادثات، تعلیم، صحت، روزگار ہر ایشو کو اپنی جدوجہد کا مرکز بنایا ۔ ان کا ایک ایک ...

شہداء کو ایک کروڑ ، زخمیوں کو پچاس لاکھ ، مکانات مال مویشی کے جدید ضروریات پر پورا معاوضہ دیا جائے ہم کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرنے دیں گے ۔ اگر کسی کے ساتھ انتظامیہ ناانصافی کرتی ہے تو ہم اس پر سخت ردعمل دیں گے ۔بھارت پاکستان کو کشمیریوں سے نہیں جموں کشمیر کی سرزمین ، وسائل سے پیار ہے

نکیال:- جموں کشمیر نیپ( نینشل عوامی پارٹی) کے مرکزی صدر سردار نیاز خان ، جموں کشمیر نیپ کے مرکزی راہنماؤں شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ ، سردار جواد انور خان ایڈووکیٹ نے تنظیمی ساتھیوں کے ہمراہ نے سیز فائر لائن کے متاثرین ، عوام سے اظہار یکجتی کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت جنگی جارحیت سیز فائر لائن ، منقسم سرزمین جموں و کشمیر پر آر پار باشندگان جموں کشمیر کے امن، وسائل اور انسانی زندگیوں پر ایک سامراجی لانچ کردہ توسیع پسندانہ عزائم کے پیش نظر کارڈ ہے جس کی جموں کشمیر نیپ شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہے ۔ جموں کشمیر نیپ سیز فائر لائن کے دونوں اطراف میں شہداء ، زخمیوں اور مالی نقصانات پر ریاستی عوام سے اظہار یکجتی کرتی ہے ۔ شہداء کو ایک کروڑ ، زخمیوں کو پچاس لاکھ ، مکانات مال مویشی کے جدید ضروریات پر پورا معاوضہ دیا جائے ہم کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرنے دیں گے ۔ اگر کسی کے ساتھ انتظامیہ ناانصافی کرتی ہے تو ہم اس پر سخت ردعمل دیں گے ۔بھارت پاکستان کو کشمیریوں سے نہیں جموں کشمیر کی سرزمین ، وسائل سے پیار ہے ۔ جموں کشمیر نیپ نے چار مئی کو جنگی جنون کے اوچھے ہتھکنڈے کے خلاف سیز فائر لائن نکیال ز...

JK NAP Condemns Ceasefire Violence, Demands Justice and Peace for Jammu & Kashmir In a strong statement against the recent escalation along the ceasefire line, the Jammu Kashmir National Awami Party (JK NAP) has denounced the India-Pakistan military aggression, calling it a manifestation of imperialist ambitions that continue to jeopardize peace and civilian lives across the divided region of Jammu and Kashmir.

Tuesday, May 14, 2025 Front Page | JK NAP Condemns Ceasefire Violence, Demands Justice and Peace for Jammu & Kashmir In a strong statement against the recent escalation along the ceasefire line, the Jammu Kashmir National Awami Party (JK NAP) has denounced the India-Pakistan military aggression, calling it a manifestation of imperialist ambitions that continue to jeopardize peace and civilian lives across the divided region of Jammu and Kashmir. Addressing a gathering in Nakyal, JK NAP Central President Sardar Niaz Khan, alongside senior leaders Advocate Shahnawaz Ali Sher and Advocate Sardar Jawad Anwar Khan, expressed firm solidarity with the victims of the ceasefire violations and emphasized the urgent need for justice and lasting peace. > “Kashmiris are not pawns in a geopolitical chess game. This region must not be used as a battleground or an arms-testing laboratory,” said Advocate Shahnawaz Ali Sher. The party criticized both New Delhi and Islamabad for exploiting ...

جشن نہیں، کشمیریوں کے زخموں پر نمک

جشن نہیں، زخموں پر نمک! تحریر: عبدالمعیز عالم چوہدری ممب طلبہ ایکشن کمیٹی جموں کشمیر نام نہاد آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں جو "فتح کا جشن" منایا گیا، وہ درحقیقت ایک ایسی حقیقت کو چھپانے کی کوشش ہے جسے کشمیری عوام کی آنکھوں سے اوجھل نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ یہ جشن آخر کس بات کا ہے؟ کیا کشمیریوں نے آزادی حاصل کر لی؟ کیا کوئی قومی مقصد حاصل ہوا؟ کیا کشمیر کی وحدت مکمل ہو گئی؟ ہرگز نہیں! یہ جنگ تھی ہی نہیں کشمیریوں کی۔ یہ جنگ تو دو ریاستوں، بھارت اور پاکستان، کے درمیان تھی، لیکن قربانی دی گئی ہمیشہ کشمیریوں کی—اس پار بھی، اور اُس پار بھی۔ گولہ باری کا آغاز ہوا، تو بے شمار کشمیریوں کی جان و مال کے نقصان سے دوچار ہوئے۔ کئی لوگوں کی پوری زندگی کی کمائی ایک چھت کی صورت میں ملبے تلے دفن ہو گئی۔ معصوم بچے، بزرگ، خواتین—سب خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ لیکن یہاں جشن منایا گیا۔ یہ جشن منانے والے کون تھے؟ وہی جو ہر بحران کو اپنی سیاست چمکانے کا موقع سمجھتے ہیں۔ نااہل وزیر، مشیر، کرپٹ وزراء، سیاسی چمچے، اور مذہبی انتہا پسند عناصر، سیایسی نام نہاد ل...

سیز فائر لائن پر سفید جھنڈے: یہ امن کی فریاد ہے، بغاوت نہیں!

سیز فائر لائن پر سفید جھنڈے: یہ امن کی فریاد ہے، بغاوت نہیں! تحریر: شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، ہائی کورٹ (سیز فائر لائن نکیال سے) کاش! سیز فائر لائن پر بندوقوں کی آواز کے بجائے سفید جھنڈوں کی پرامن گونج سنائی دے۔ کاش! جنگی جہازوں کے شور کی جگہ امن کی سانسیں چلیں۔ آزادی تک امن کا قیام ہمارا خواب ہے، جو ہم نے اجڑے ہوئے گھروں، جلی ہوئی بستیوں اور شہید بچوں کی لاشوں پر کھڑے ہو کر دیکھا تھا۔ ہم نے کئی بار اجڑ کر، بے شمار قربانیاں دے کر، سیز فائر لائن پر اپنے آشیانے پھر سے بسائے ہیں۔ کاش! ٹی وی چینلز پر خون آلود تجزیوں کے بجائے امن کے نغمے سنائی دیں۔ لیکن افسوس! آج ہر سمت آگ و خون، تعصب و نفرت، انتہا پسندی کا رقص جاری ہے۔ لگتا ہے جیسے انسانیت کے خلاف ایک نئی جنگ چھیڑ دی گئی ہو۔ ہر طرف میدان سجے ہیں، اور مینار ان لاشوں کے لیے تیار ہیں جو ہمیں جنگی جنون میں جھونک دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم امن کی بات اس لیے کرتے ہیں کیونکہ یہ صرف جموں و کشمیر کے عوام ہی نہیں، بلکہ پورے جنوبی ایشیا کی بقا، ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے۔ یہ امن محض دو ملکوں کا معاملہ نہیں، یہ خطے کے اربوں انسانوں کا بن...

White Flags on the Ceasefire Line: A Cry for Peace, Not Rebellion!

White Flags on the Ceasefire Line: A Cry for Peace, Not Rebellion! By: Shah Nawaz Ali Sher, Advocate High Court (From Ceasefire Line, Nakyal)ex secretary general bar association Nakyal kotli Jammu Kashmir . 03418848984 snsher02@gmail.com If only we could hear the peaceful flutter of white flags instead of gunfire on the ceasefire line. If only the roar of warplanes could be replaced by the breath of peace. Our dream is peace until freedom — a dream born among ruined homes, burned villages, and the lifeless bodies of our martyred children. We have rebuilt our homes many times after destruction, sacrificing countless lives along the way. If only TV channels aired songs of peace instead of bloody analyses. But sadly, fire, blood, hatred, and extremism are dancing all around us today. It feels like a new war has been declared against humanity itself. Everywhere are battlegrounds, and towers are ready for the bodies of those being pushed into a frenzy of war. We talk about pea...

Ceasefire Line At Zero Point, Mohra Dharoti in Nakyal along the Ceasefire Line, hundreds of peaceful protesters held a White Flag March, declaring that the people of the ceasefire line do not want war or shelling — they want peace. Hundreds of white flags were raised across the region.

Nakyal/Kotli – Ceasefire Line At Zero Point, Mohra Dharoti in Nakyal along the Ceasefire Line, hundreds of peaceful protesters held a White Flag March, declaring that the people of the ceasefire line do not want war or shelling — they want peace. Hundreds of white flags were raised across the region. Jammu Kashmir National Awami Party (JK NAP) and Jammu Kashmir NSF have officially launched their peaceful campaign from the Nakyal sector Pakistani held Jammu and Kashmir. JK NAP has appealed to the entire nation to raise white flags across the ceasefire line and other regions to collectively demand peace. War itself is a problem. A conflict between Pakistan and India will, once again, lead to the mass killing of innocent civilians living along the ceasefire line in Jammu and Kashmir. The current normalcy will disappear, and the people of Jammu and Kashmir will bear the brunt of any escalation. The leaders strongly condemned the Pahalgam incident, declaring it not just a...